سوال
مَیں کس طرح اور زیادہ مسیح کا ہمشکل بن سکتا ہوں؟
جواب
ہر ایک ایماندار کی یہ خواہش ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مسیح کا ہمشکل بنے، اور یہ ادراک ہمارے لیے بہت زیادہ حوصلہ افزائی کا باعث ہے کہ خُدا کی بھی ہمارے لیے یہی خواہش ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ بائبل بیان کرتی ہے " کیونکہ جن کو اُس نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مقرر بھی کِیا کہ اُس کے بیٹے کے ہمشکل ہوں تاکہ وہ بہت سے بھائیوں میں پہلوٹھا ٹھہرے" (رومیوں 8باب 29آیت)۔ ہمیں مسیح کا ہمشکل بنانا خدا کا کام ہے اور وہ اُس کو آخر تک پورا بھی کرے گا (فلپیوں 1باب6آیت)۔
ابھی جب کہا جاتا ہے کہ خُدا ہمیں تبدیل کر کے مسیح کا ہمشکل بنائے گا تو اِس حقیقت کا قطعی طور پر یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم کچھ بھی نہ کریں بلکہ آرام سے بیٹھے رہیں اور خُدا کی طرف سے ہمیں "پھولوں کی سیج" پر بٹھا کر آسمان پر لے جایا جائے گا۔ یہ سارا عمل رُوح القدس کے ساتھ کام کرنے میں ہمارے تعاون کا تقاضا کرتا ہے۔ مسیح کے ہمشکل بننا الٰہی قدرت اور انسان کی طرف سے ذمہ داری کے پورا کئے جانے کا تقاضا کرتا ہے۔
تین ایسی چیزیں ہیں جو ہمارے مسیح کے ہمشکل بننے میں حصہ دار ہوتی ہیں: ہماری طرف سے اپنے آپ کو خُدا کے تابع کرنا؛ ہماری گناہ سے خلاصی؛ اور ہماری رُوحانی ترقی۔
أ. مسیح کا ہمشکل بننا دراصل خود کو خُدا کے تابع کرنے کا نتیجہ ہوتا ہے۔ رومیوں 12باب1-2آیات بیان کرتی ہیں کہ خُدا کیساتھ رفاقت سے مُراد اپنی ذات کو مکمل طور پر خُدا کے لیے مخصوص کر دینا ہے۔ ہم اپنے بدنوں کو خُدا کے حضور "زندہ قربانی" کے طور پر گزارننے کے لیے پیش کرتے ہیں اور خُدا کے فضل سے ہماری عقل نئی ہو جاتی ہے اور ہم تبدیل ہو جاتے ہیں۔
جب یسوع نے کہا کہ "میرے پیچھے ہولے" تو لاوی اُٹھ کر اپنے محصول کے سب پیسے وغیرہ کو چھوڑ کر فوراً اُس کے پیچھے ہو لیا (مرقس 2 باب14آیت)؛ پس کیا ہم یسوع مسیح کے پیچھے چلنے کے لیے اپنا وہ سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔ جیسا کہ یوحنا اصطباغی نے ایک بار کہا تھا کہ "ضرور ہے کہ وہ بڑھے اور مَیں گھٹوں" (یوحنا 3باب30آیت)، پس مسیح کے زیادہ ہمشکل بننے کے عمل میں ہم زیادہ سے زیادہ یسوع اور اُس کے جلال پر غور کرتے ہیں اور اُس کی ذات اور مرضی کے سامنے اپنی مرضی کو تابع کر دیتے ہیں۔
ب. مسیح کا ہمشکل بننا دراصل ہماری گناہ سے خلاصی کا نتیجہ ہے:اب چونکہ یسوع نے گناہ سے بالکل پاک زندگی گزاری ہے تو جس قدر زیادہ ہم "گناہ کے اعتبار سے مُردہ" (رومیوں 6باب11آیت) بنتے اور راستبازی اور پاکیزگی کی زندگی گزارتے ہیں تو اُس صورت میں ہم زیادہ سے زیادہ مسیح کی مانند ہوتے چلے جائیں گے۔ جب ہم اپنے آپ کو خُدا کے حضور میں پیش کرتے ہیں تو اُس صورت میں گناہ ہمارا مالک نہیں رہتا، اور ہماری زیادہ سے زیادہ شباہت یسوع مسیح سے ملتی ہے (رومیوں 6باب1-14آیات)۔
یسوع ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اُس کے پیچھے ہو لیں اور ہمارے سامنے اُس کی تابعداری (یوحنا 15باب 10آیت)، قربان ہونے والی محبت (یوحنا 15باب12-13آیات)، اُس کے دُکھ اُٹھانے والے صبر (1 پطرس 2باب19-23آیات) کی واضح مثال ہے۔ ہمارے سامنے دیگر رسولوں کی بھی مثالیں ہیں جنہوں نے یسوع مسیح کے نمونے کو اپنایا تھا (1 کرنتھیوں 11باب 1آیت)۔
جب ہماری زندگی میں گناہ سے اجتناب کرنے کی بات آتی ہے تو اُس کے لیے ہمیں الٰہی مدد ملتی ہے: خُدا کے کلام (119زبور 11آیت)، ہماری خاطر مسیح کی شفاعت (رومیوں 8باب 34آیت؛ عبرانیوں 7باب25آیت) اور ہمارے اندر بسنے والے رُوح القدس کی قدرت (رومیوں 8باب 4آیت؛ گلتیوں 5باب 16آیت) کے لیے خُدا کی تعریف کریں۔
ج. مسیح کا اور زیادہ ہمشکل بننا ہماری مسیحی زندگی کے اندر رُوحانی ترقی کا نتیجہ ہے۔ جس وقت ہماری زندگی تبدیل ہوتی ہےا ور ہم نجات کا تجربہ کرتے ہیں تو اُس وقت ہم حکمت، علم ، فضل اور محبت کے تجربے میں نابالغ ہوتے ہیں۔ لیکن پھر اُس کے بعد ہم رُوحانی طور پر ترقی کرنا شروع ہوتے ہیں۔ اِن سب چیزوں میں ہمیں حکم ملا ہے کہ ہم دن بدن بڑھتے ہوئے مضبوط ہوں اور مسیح کے ہمشکل ہوتے چلے جائیں۔ "یسوع مسیح کے فضل اور عرفان میں بڑھتے جاؤ" (2 پطرس 3باب 18آیت)۔ " اور خُداوند اَیسا کرے کہ جس طرح ہم کو تم سے محبّت ہے اُسی طرح تمہاری محبّت بھی آپس میں اور سب آدمیوں کے ساتھ زِیادہ ہو اور بڑھے " (1 تھسلنیکیوں 3باب12آیت)۔
خُدا ابھی اِسی وقت بھی ہماری زندگیوں میں کام کر رہا ہے: " مگر جب ہم سب کے بے نقاب چہروں سے خُداوند کا جلال اِس طرح منعکس ہوتا ہے جس طرح آئینہ میں تو اُس خُداوند کے وسیلہ سے جو رُوح ہے ہم اُسی جلالی صورت میں درجہ بدرجہ بدلتے جاتے ہیں " (2 کرنتھیوں 3 باب18آیت)۔ لیکن ایک دن ایسا آئے گا جب یہ سارا مرحلہ مکمل ہو جائے گا : " جب وہ ظاہر ہوگا تو ہم بھی اُس کی مانند ہوں گے۔ کیونکہ اُس کو ویسا ہی دیکھیں گے جیسا وہ ہے" (1 یوحنا 3باب2آیت)۔ ہم سے جو یہ وعدہ کیا گیا ہے کہ ہم مستقبل میں مکمل طور پر مسیح کے ہمشکل ہونگے ہمارے لیے آج بھی ایک بہت بڑی تحریک ہے جو ہمیں آج اِس دُنیا کے اندر زیادہ سے زیادہ مسیح کے ہمشکل بننے کے لیے متحرک کرتی ہے : "اور جو کوئی اُس سے یہ اُمید رکھتا ہے اپنے آپ کو ویسا ہی پاک کرتا ہے جیسا وہ پاک ہے" (1یوحنا 3باب3آیت)۔
English
مَیں کس طرح اور زیادہ مسیح کا ہمشکل بن سکتا ہوں؟