settings icon
share icon
سوال

قرآن کے محفوظ کئے جانے کا بائبل کے محفوظ کئے جانے کے ساتھ کیسے موازنہ کیا جا سکتا ہے؟

جواب


قرآن کو تحریری شکل میں مرتب کرنے کے جس طریقہ کار کا استعمال کیا گیا اُس کے باعث قرآن کو کوئی مسوداتی حمایت حاصل نہیں ہے ۔ اسلام کی مرکزی مقدس کتاب پیغمبرِ اسلام کی وفات کے بعد بھی کئی دہائیوں تک "تحریر " نہیں کی گئی تھی۔ اس وقت پیغمبرِ اسلام کے ایک جانشین نے زبانی یاداشتوں اور مختلف طرح کے تحریری مواد کی ترتیب و تدوین کرنے کے بعد اِسے تحریری کتاب کی شکل دی ۔ دیگر تمام تحریری مواد کو جان بوجھ کر ختم کردیا گیا تھا۔ اس کے برعکس نئے عہد نامے کوبنا کسی اعلیٰ حکام کی مداخلت سے فوری طور پر تحریری شکل دی گئی اور اِس کی نقلوں کو مختلف علاقوں میں بھیجا گیا۔ جس وقت اعلیٰ شخصیات نے بائبل کی طرح توجہ دی تھی اُس وقت تک تو بائبل کو تقسیم ہوئے سینکڑوں سال ہو چکے تھے ۔ لہذا اُس وقت واضح تبدیلیوں کے بغیر کسی طرح کی کوئی ترمیم کرنا ناممکن تھا۔

پیغمبرِ اسلام کو پڑھنا لکھنا نہیں آتا تھا؛ یہ ایسی بات ہے جسے مسلمان اکثر اس ثبوت کے طورپر استعمال کرتے ہیں کہ پیغمبرِ اسلام پر اُترنے والے تمام مکاشفات خدا کی طرف سے تھے۔ بیس سال سے زیادہ عرصے تک پیغمبرِ اسلام نے اُن باتوں کا زبانی اعلان کیا جو اُسے اسلامی تعلیمات کے مطابق خُدا کی طرف سے ملی تھیں۔ 632 بعد ازمسیح میں جب پیغمبرِ اسلام کا انتقال ہوا تو اُس وقت تک قرآن مجید کا کوئی تحریری نسخہ موجود نہیں تھا۔ اس دور میں آیات بے ترتیبی سے پتوں اور ہڈیوں پر درج کی گئی تھیں لیکن اصل الفاظ بنیادی طور پر ان لوگوں کے ذہنوں میں زبانی شکل میں تھے جنہوں نے پیغمبرِ اسلام کے بیانات کے کچھ حصے حفظ کر رکھے تھے۔

پیغمبرِ اسلام کے بعد اسلامی سلطنت میں قائدین کاایک نیاء سلسلہ شروع ہوا جنہیں خلیفہ کہا جاتا ہے۔ اس دور میں بھی اسلامی سلطنت قرآن اور قرآنی آیات کے لحاظ سے بحث و تکرار کا شکار رہی ۔ کچھ تکرار مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے اُن مسلمانوں سے متعلق تھی جو قرآن کی آیات کے الگ طرح کے نسخوں کی تلاوت کرتے تھے ۔ جنگوں کی وجہ سے اُن بہت سے لوگوں کی ہلاکت ہو گئی جنہوں نے آیات کا کچھ حصہ حفظ کیا ہوا تھا۔ پیغمبرِ اسلام کی وفات کے قریباً بیس سال بعد خلیفہ عثمان نے پیغمبرِ اسلام کے ساتھی زید ابن ثابت کو حکم دیا کہ قرآن کے متعلق جس طرح کی بھی معلومات دستیاب ہے اسے اکٹھا کریں اور قرآن مجید کا ایک "سرکاری " نسخہ مرتب کریں۔ قرآن کا یہ نسخہ تحریری شکل میں قلمبند کیا گیا تھا ۔

جب یہ کام مکمل ہوا تو خلیفہ ِ عثمان نےنسخے کی پانچ نقول کو اسلامی سلطنت کے مختلف علاقوں میں بھیج دیا ۔ اس نے قرآن مجید کے باقی تحریری نسخوں کو جلا دینے کا حکم دیا۔ پیغمبرِ اسلام کے قرآنی بیانات کے دوسرے تمام نسخے اور ریکارڈ — ہر حصے ، پتّے ، ہڈی اور ٹکڑے کو ختم کردیا گیا۔ قرآن مجید کا واحد نسخہ جو باقی بچا وہ عثمان اور زید ابن ثابت کی طرف سے مرتب کیا گیا تھا ۔

اس کے برعکس نیا عہد نامہ یسوع کی مصلوبیت کے بعد کے چندسالوں کے اندر ہی تحریر اور تشہیر کر دیا گیا تھا اور ہمارے پاس آج بھی ان عبارتوں کی ہزاروں کاپیاں موجود ہیں۔ ان نسخوں سے نہ صرف یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نسخہ ساز ی کے عمل کوکتنی وفاداری کیساتھ کیا گیا تھا بلکہ یہ مسودہ نویسی میں ہونے والی غلطیوں یا دیگر طرح کی تبدیلیوں کو بھی ظاہر کر دیتے ہیں ۔ کلیسیائی تاریخ کی پہلی تین صدیوں تک مسیحی ایمان کو انتہائی غیر قانونی مانا جاتا تھا۔ حکومتی حکام اور مسیحی صحائف کی ترتیب و تالیف میں کوئی تعلق نہیں تھا۔ قسطنطین بادشاہ نے مسیحیت کوجب قانونی قرار دیا تھا اُس وقت تک بائبل کا تحریری متن کئی دور دراز علاقوں تک پہنچا یا جا چکا تھا ۔ اس وقت تحریروں میں تبدیلی کرنا کسی بھی لحاظ سے ممکن نہیں تھا ۔

خلاصہ یہ ہے کہ قرآن کئی دہائیوں تک کُلی طور پر زبانی شکل میں تھا ؛ اس کو تحریری شکل میں صرف اُس وقت مرتب کیا گیا تھا جب اس کی حفظ شدہ اور تلاوت کی جانے والی آیات کے بارے میں اختلاف رائے پیدا ہو گیا تھا ۔ تحریری نسخے کی تیار ی اس وقت کے حکومتی ارکان نے کی تھی جنہوں نے باقی کے تمام حصوں اور مختلف تحریروں کو ختم کرنے کا حکم دیا ۔ اُس وقت سے مرتب شدہ قرآن میں صرف وہی الفاظ اور آیات تھیں جن کو حکومتی حکام رکھنا چاہتے تھے۔ اِس کے بالکل برعکس بائبل کو کسی بھی حکومتی نگرانی یا آمرانہ فرمان کے بغیر فوری طور پر تحریری شکل میں نقل اور تقسیم کیا گیا تھا۔ مزید برآں بائبل اتنی تیزی سے پھیلی تھی کہ اس میں ترمیم کرنا کسی مخصوص گروہ کی پہنچ سے باہر تھا ۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

قرآن کے محفوظ کئے جانے کا بائبل کے محفوظ کئے جانے کے ساتھ کیسے موازنہ کیا جا سکتا ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries