settings icon
share icon
سوال

بائبل مُقدس ضدی پن،/اڑیل پن/ڈھیٹ پن/خودسری کے بارے میں کیا کہتی ہے؟

جواب


"خچر کی طرح ضدی" ایک مشہور محاورہ ہے۔ بائبل 32زبور 9آیت میں سچ مچ خچر کا اُس کی ضد کے حوالے سے ذکر کرتی ہے: "تُم گھوڑے یا خچر کی مانِند نہ بنو جِن میں سمجھ نہیں۔ جِن کو قابُو میں رکھنے کا ساز دہانہ اور لگام ہے ورنہ وہ تیرے پاس آنے کے بھی نہیں"۔ جب خدا کے احکام پر عمل کرنے کی بات آتی ہے تو ہمیں ضدی یا ڈھیٹ یا خود سر نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنا منہ نہ پھیریں اور "گردن کش " نہ ہوں۔ ہمیں اُس کے ہاتھ کے تابع رہنا اورخود کو اُسکی مرضی کے مطابق ڈھالنا سیکھنا چاہیے۔ ہماری خدا سے یہ خواہش نہیں ہونی چاہیے کہ وہ ہم پر دہانہ اور لگام ڈالے۔

بائبل متعدد مواقع پر انسانوں کےخود سر اور ضدی رویے کی مثالیں پیش کرتی ہے۔ پرانے عہد نامے میں فرعون نمایاں طور پر خودسر تھا (خروج 7باب 13-14آیات ) مگر اُس کی ہٹ دھرمی نے خود اُس کا اور اُس کی قوم کا کچھ فائدہ نہیں کیا۔ لیکن بعد میں بنی اسرائیل یعنی خُدا کے چُنے ہوئے لوگوں کی طرف سے بھی ضد ی پن کا مظاہرہ کیا گیا تھا جنہوں نے خدا کی محبت اور تحفظ سے منہ پھیرتے ہوئے بار بار اُس کے خلاف بغاوت کی تھی ۔ اصل میں جس عبرانی لفظ کا ترجمہ "ضد" کیا گیا ہے اُس کا مطلب "منحرف شدہ، اخلاقی لحاظ سے خود سر، باغی، اور بے وفا "ہے ۔

پرانا عہد نامہ اُن یہودیوں کی افسوسناک تاریخ بیان کرتا ہے جنہوں نے سخت دلی کے باعث خدا سے منہ موڑ لیا، اُس کے حیرت انگیز کاموں کو بھلا دیا، اُس کے قوانین کی نافرمانی کی اور غیر معبودوں کی پیروی کی۔ موسیٰ کوہ سینا پر بنائے گئے سونے کے بچھڑے سے منسلک اسرائیل کے ضد ی پن کو استثنا 9باب میں پھر سے دُہراتا ہے ۔ اُس وقت خُدا نے موسیٰ سے کہا کہ "مَیں نے اِن لوگوں کو دیکھ لِیا۔ یہ گردن کش لوگ ہیں"(استثنا 9باب 13آیت )۔ خُدا کا غصب اس قدر شدید تھا کہ اُس نے لوگوں کو اُن کے ضدی ، گردن کش طور طریقوں کے باعث مکمل طور پر تباہ کرنے پر غور کیا تھا (14 آیت)۔

خدا ضدی پن کو اتنا بڑا گناہ سمجھتا ہے کہ اُس نے کسی ضدی اور باغی بیٹے کے لیے ایسی سزا طے کی تھی جو آج کل کے دور میں حد سے زیادہ سخت معلوم ہوتی ہے۔ اگر کوئی بیٹا اپنے والدین کی بات ماننے سے انکار کرتا، نظم و ضبط کی پابندی نہ کرتا اور ایک آوارہ زندگی بسر کرتا تو والدین کو اُسے اپنے شہر کے بزرگوں کے پاس لے جانا ہوتا تھااوراُس کی سزا کے طور پر حکم تھا کہ " اُس کے "شہر کے سب لوگ اُسے سنگسار کریں کہ وہ مَر جائے۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دُور کرنا۔ تب سب اِسرائیلی سُن کر ڈر جائیں گے" (استثنا 21باب 21آیت )۔ ضد ی پن کی بدولت خدا اور اُس کے مقرر کردہ احکام کی نافرمانی کرنا ایک ایسا سنگین جرم ہے جو پورے معاشرے میں زہر کی طرح پھیل سکتا ہے۔ ضد ی پن کے خلاف موسوی شریعت کا مقصد اِس پھیلاؤ کو روکنا تھا۔

نئے عہد نامے میں ہم ضدی پن کی مزید مثالیں دیکھتے ہیں۔ جب خُداوند یسوع نے سبت کے دن ایک سوکھے ہاتھ والے آدمی کو شفا دی تو فریسیوں کے دل کی سختی نے اُسے غمگین اور ناراض کیا۔ خُداوند کی شفا بخش قدرت کے لیے اُس کی ستایش کرنے اور اپنے مسیحا کو تسلیم کرنے کی بجائے فریسیوں نے اپنے باغی رویے کے باعث اُسے قتل کرنے کی کوشش کی (مرقس 3باب 1-6آیات )۔ جب ستفنس صدر عدالت (سین ہیڈرن) کے سامنے اپنے خطاب کا اختتام کر رہا تھاتو اُس نے اُن کی احمقانہ ضد کے لیے اُن کی سرزنش کی: " اَے گردن کشو اور دِل اور کان کے نامختُونو! تم ہر وقت رُوحُ القُدس کی مخالِفت کرتے ہو جیسے تمہارے باپ دادا کرتے تھے وَیسے ہی تم بھی کرتے ہو" (اعمال 7باب 51آیت )۔

جب پولس رسول نے کرنتھس کی کلیسیا میں یہودیوں کے درمیان منادی کی تو وہ یسوع مسیح کے وسیلہ سے نجات کے پیغام کو مسترد کرتے رہے۔ تین مہینے تک پولس رسول اُن کے عبادت خانہ میں اُن کے ساتھ بحث کرتا رہا مگر " بعض سخت دِل اور نافرمان ہو گئے بلکہ لوگوں کے سامنے اِس طرِیق کو بُرا کہنے لگے " (اعمال 19باب 9آیت )۔ نتیجتاً پولس رسول نے شاگردوں کو ساتھ لیا اور انجیل کا انکار کرنے والوں کو اُن کی ضد اور بے اعتقادی میں وہیں چھوڑ دیا۔

بدقسمتی سے یہ مستقبل اُن تمام لوگوں کا منتظر ہے جو مسیح کو مسترد کرنے پر قائم رہتے ہیں۔ خُدا بالآخر اُن کو اُن کے دِلوں کی سختی کے حوالے کر دے گا اور اُنہیں مزید اپنے پاس آنے کو نہیں کہے گا۔ رومیوں 2باب 5آیت میں اس طرح کے ضدی اڑیل پن کا افسوسناک نتیجہ واضح کیا گیا ہے: "بلکہ تُو اپنی سختی اور غیر تائِب دِل کے مُطابِق اُس قہر کے دِن کے لئے اپنے واسطے غضب کما رہا ہے جس میں خُدا کی سچّی عدالت ظاہر ہو گی"۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

بائبل مُقدس ضدی پن،/اڑیل پن/ڈھیٹ پن/خودسری کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries