settings icon
share icon
سوال

کیا بائبل کی لاخطائیت کے اصول کا اطلاق صرف اصل نسخوں پرہی ہوتا ہے؟

جواب


لاخطا ہونے سے مراد غلطی سے پاک ہونا ہے ۔ صرف ہاتھ سے لکھی گئے اصل مسودات، تحریریں ( وہ اصل نسخے جن کو رسولوں ، نبیوں ، وغیرہ نے قلمبند کیا تھا ) ہی الہامی اور لاخطا ہونے کے خدائی وعدے پر پورا اُترتی ہیں ۔ بائبل کی کتب چونکہ حقیقی طور پر رُوح القدس کے الہام کے زیرِ اثر قلمبند کی گئیں تھی ( 2تیمتھیس 3باب 16-17آیات ؛ 2پطرس 1باب 20-21آیات) اس لیے وہ 100 فیصد لاخطا ، درست، مستند اور سچی تھیں۔

اس بات کو یاد رکھنا ضروری ہے کہ آج ہمارے پاس بائبل کے جو نسخے موجود ہیں وہ ایک دوسرے کے ساتھ 99 فیصد متفق ہیں ۔ یقینا ً ان میں کچھ معمولی فرق بھی موجود ہیں لیکن بائبل کے ایک نسخے سے دوسرے نسخے میں متن کی اکثریت ہُو بُہو ایک جیسی ہے ۔ زیادہ تر فرق وقفوں، الفاظ کے اختتام ، صرف و نحو کے مسائل ، الفاظ کی ترتیب ، وغیر ہ کی صورت میں ہیں-یہ مسائل کاتبین کی غلطیوں یا ہجوں کے قوانین میں تبدیلی کے طور پر قابلِ بیان ہیں ۔کسی بھی خیال کردہ غلطی یا تضاد کے باعث کوئی بھی بنیادی عقیدہ شک کا شکار نہیں ہوتا ۔ پندرھویں صدی کے بائبل کے مسودات تیسری صدی سے تعلق رکھنے والے مسودات سے پور ی طرح متفق ہیں ۔ ہم پوری طرح یقین کر سکتے ہیں کہ آج ہمارے پاس جو بائبل(ترجمہ) موجود ہے وہ اُس بائبل سے پوری طرح ہم آہنگ ہے جسے رسولوں اور نبیوں نے 2000 سے زیادہ سال پہلے قلمبند کیا تھا ۔

ہمیں جلد بازی میں یہ نہیں کہنا چاہیے کہ " اوہ، یہ تو محض نقل نویسی سے متعلق غلطی ہے "۔ بائبل کی نقول کی "غلطیوں "کو منطقی اور قابلِ اعتماد انداز میں بیان کیا جا سکتا ہے ۔ ایسے تضادات جن کی وضاحت نہیں کیا جا سکتی –یا جن کو سمجھنا بہت مشکل ہے اُن کا جواب بڑی آسانی سے دیا جا سکتا ہے کہ "ابھی ہم اِس کے بارے میں نہیں جانتے ۔ " کیونکہ اگر اس وقت ہم اس کا کوئی حل تلاش نہیں کر سکتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس کا کوئی حل موجود نہیں ۔ بائبل کی کسی خیا ل کردہ " غلطی " کی وضاحت کے معاملے میں اس بات پر ایمان رکھ لینا کہ یہ نقل نویسی سے متعلق کوئی غلطی ہے ہمارا سب سے آخری فیصلہ ہونا چاہیے نہ کہ پہلا۔

ممکن ہے کہ جدید نسخوں اور بائبل کے تراجم میں معمولی غلطیاں پائی جائیں ۔ نقل نویس اور مترجمین انسان ہیں اور وہ غلطیاں کرتے ہیں ۔ آج جو بائبل ہمارے پاس موجود ہے وہ نا قابل یقین حد تک درست ہے یہ حقیقت اس بات کی دلیل ہے کہ اس کا الہام اور تحفظ خدا کی طرف سے ہیں ۔

کیا ہم اب بھی بائبل پر یقین کر سکتے ہیں ؟ بالکل ہم اب بھی بائبل پر یقین کر سکتے ہیں ! بائبل کے جدید تراجم بھی خدا کا کلام ہیں ۔ بائبل آج بھی اتنی ہی مستند ہے جتنی یہ پہلی صدی بعد از مسیح میں تھی ۔ ہم بائبل پر خدا کے پیغام کی حیثیت سے مکمل طور پر اعتماد کر سکتے ہیں ۔ ہاں بائبل کے لاخطا اور الہامی ہونے کے اُصول کا اطلاق صر ف اور صرف اصلی نسخوں پر ہوتا ہے۔ لیکن یہ بات ہماری جدید بائبل کی درستگی اور اختیار پر اثر انداز نہیں ہوتی ۔ نقل نویسوں اور مترجمین کی اتفاقی خامیوں اور غلطیوں کے باوجود خدا کا کلام ہمیشہ قائم رہتا ہے ۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا بائبل کی لاخطائیت کے اصول کا اطلاق صرف اصل نسخوں پرہی ہوتا ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries