سوال
کیا مسیحیوں نے بائبل کوتبدیل کر دیا ہے؟
جواب
كچھ مسلمان مسیحیوں پر بائبل کو تبدیل کرنے کا الزام لگاتے ہیں ۔ تاہم یہ الزام قرآن اور بائبل كے درمیان پائے جانے والے فرق كی وضاحت كرتا ہے اور اس الزام كا كوئی مستند ثبوت موجود نہیں ہے ۔ قرآن بائبل کو خدا کی حقیقی سچائی کے طور پر سراہتا ہے جبکہ علما بائبل كے الہامی ہونے كی تصدیق كرتے ہیں۔
قرآن میں بائبل کی تعریف بیان کی گئی ہے
اسلام تعلیم دیتا ہے کہ بائبل کو تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ یہ ثابت ہوتا ہے کہ بائبل میں پیغمبرِ اسلام سے قبل یا اُس کے دور میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی تھی، ورنہ قرآن اِس كی قطعاً تعریف نہ كرتا"اور ان پیغمبروں کے بعد انہی کے قدموں پر ہم نے عیسیٰ بن مریم کو بھیجا جو اپنے سے پہلے کی کتاب تورات کی تصدیق کرتے تھے اور ان کو انجیل عنایت کی جس میں ہدایت اور نور ہے اور تورات کی جو اس سے پہلی کتاب (ہے) تصدیق کرتی ہے اور پرہیزگاروں کو راہ بتاتی اور نصیحت کرتی ہے"(سورۃ المائدۃ 46آیت )۔پیغمبرِ اسلام کو اللہ کی طرف سے حکم ہو ا تھا کہ " (اے محمدؐ ! یہ) کتاب جو تمہاری طرف وحی کی گئی ہے اس کو پڑھا کرو"( سورة العنكبوت 45آیت )۔
اس کے علاوہ قرآن بیان کرتا ہے کہ خدا کا کلام لاتبدیل ہے (سورۃالانعام 34 آیت؛ سورۃ یونس 34آیت اور 64آیت) اور یہ کہ خدا کے مختلف الہاموں کے درمیان اختلاف نہیں پایا جاتا ۔"(مسلمانو) کہو کہ ہم خدا پر ایمان لائے اور جو (کتاب) ہم پر اتری، اس پر اور جو (صحیفے) ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کی اولاد پر نازل ہوئے اُن پر اور جو (کتابیں) موسیٰ اور عیسی کو عطا ہوئیں، اُن پر، اور جو اور پیغمبروں کو ان کے پروردگار کی طرف سے ملیں، ان پر (سب پر ایمان لائے) ہم اُن پیغمبروں میں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور ہم اُسی (خدائے واحد) کے فرمانبردار ہیں"(سورۃ البقرہ 136آیت)۔
بائبل کی علماء کی طرف سے تصدیق ہوتی ہے
عالمانہ شواہد اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ بائبل کے مختلف عبرانی اور یونانی متن میں نظریاتی لحاظ سے کچھ فرق نہیں ۔ گرائمر اور ہجے کی تبدیلی کے علاوہ بائبل آج بھی بنیادی طور پر وہی بائبل ہے جس کی پیغمبرِ اسلام نے تعریف کی تھی۔ " اُس نے (اے محمدؐ ) تم پر سچی کتاب نازل کی جو پہلی (آسمانی) کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور اُسی نے تورات اور انجیل نازل کی "( سورۃ آل عمران آیت 3)۔
نیا عہد نامہ پیغمبرِ اسلام پر قرآن کے نزول سے 500 سال پہلے مکمل ہو گیا تھا ۔ محض یہ کہنا کافی نہیں ہے کہ "چونکہ بائبل اور قرآن ایک دوسرے سے مختلف ہیں اس وجہ سے بائبل کو غلط ہونا چاہئے۔" جب اِس قسم کا الزام لگایا جاتا ہے تو اس کے ساتھ تبدیلی کا ثبوت بھی پیش کیا جانا چاہیے ۔ اگر کسی جدید مصنف نے قدیم فرانسیسی گیلک جنگوں (Gallic Wars)پر ایک کتاب لکھی ہو جس کا جولیس قیصر کی طرف سے قلم بند کردہ انہی واقعات کے ساتھ تصادم پایا جائے تواس صورت میں قدیمی متن تاریخی اعتبار سے زیادہ مستند سمجھا جائے گا ۔ قیصر جس کی تحریر واقعات کے ساتھ ہمعصر تھی جدید مصنف سے زیادہ اہمیت کا حامل ہو گا۔ دوسرے الفاظ میں کہا جائے تو جب کسی تاریخی دستاویز میں تضادات کے پائے جانے کا الزام لگایا جاتا ہے تو ثبوت مہیا کرنے کی ذمہ داری نئے متن پر ہوتی ہے کہ وہ الزام کے ساتھ ساتھ ثبوت بھی فراہم کرے ۔
بائبل برحق/سچی ہے
خدا نے اپنی سچائی کو ہمیشہ کے لئے محفوظ کردیا ہے ۔ " خدا كا ہر ايك سخن پا ك ہے وه ان کی سپر ہے جنكا تو كل اُس پر ہے تُو اُس كے كلام ميں كچھ نہ بڑ ھانا مبا دا وه تجھ كو تنبیہ كر ے اور تُو جھو ٹا ٹھہر ے "۔امثال 30باب 5-6آیات ؛ اور دیکھیں119زبور 160آیت؛ متی5باب 17اور 18آیات ؛ لوقا 16باب 17آیت؛ یوحنا 10باب 35آیت؛ 1تھسلنیکیوں 2باب 13آیت 2تیمتھیس 3باب 13-17آیات؛ 2پطرس 1باب 20اور 21آیت؛ مکاشفہ 22باب 18اور 19آیت)۔
ایسے لوگ جو تبدیلی کے بے بنیاد الزامات سے چمٹے ہوئے ہیں وہ زندگی بخشنے والی سچائی کو مسترد کررہے ہیں۔ بائبل فردوس کا راستہ دکھاتی ہے۔ معلوم کریں کہ خدا جہنم سے بچنے اور فردوس میں جانے کےلیے کون سا واحد راستہ تجویز کرتا ہے۔
English
کیا مسیحیوں نے بائبل کوتبدیل کر دیا ہے؟