سوال
بائبل میں مذکور آدم کون تھا ؟
جواب
آدم وہ پہلا انسان تھا جو اِس زمین پر ہو گزرا ہے (پیدایش 1باب27 آیت؛ 1 کرنتھیوں 15باب 45 آیت)۔ اُسے خُدا نے پہلے انسان کے طور پر پیدا کیا اور پھر اُسے باغِ عدن کے اندر رکھا جسے خُدا نے خاص طور پر اُس کے لیے بنایا تھا (پیدایش 2باب8، 10 آیات)۔ آدم تمام بنی نوع انسان کا باپ ہے؛ ہر ایک انسان جو اِس زمین پر کبھی پیدا ہوا ہے وہ براہِ راست آدم کی اولاد ہے اور آدم ہی کی بدولت ہر ایک انسان کو ایک گناہ آلود فطرت میراث میں ملی تھی (رومیوں 5باب12 آیت)۔
خُدا نے کائنات کے اندر موجود ہر ایک چیز کو اپنے منہ کے کلام سے تخلیق کیا (پیدایش 1باب )لیکن چھٹے دِن خُدا نے کچھ مختلف کیا۔ اُس نے مٹی لی اور اُس سے انسان کو بنانا( اور اُسے آدم نام دیا جو عبرانی لفظ "ادمہ" سے ماخوذ ہے جس کے معنی "زمین " یا "مٹی" ہے۔ پھر خُدا نے انسان کے نتھنوں میں زندگی کا دَم پھونکا " تو وہ جیتی جان ہوا"(پیدایش 2باب7 آیت)۔ یہ خُدا کا دَم ہی ہے جو انسان کو تمام عالمِ حیوانیات سے ممتاز بناتا ہے (پیدایش 1 باب26-27 آیات)۔ آدم سے شروع کر کے اُس وقت سے لیکر آج کے دن تک ہر ایک انسان کے اندر ایک غیر فانی رُوح ہےجس طرح کہ خُدا کا اپنا رُوح ہے۔ خُدا نے انسان کو اپنی صورت پر اپنی شبیہ کی مانند بنایا تاکہ انسانی ذات عقل کو استعمال کرتے ہوئے فیصلے کر سکے، غورو خوص کر سکے، الہامی سوجھ بوجھ رکھ سکے اور اپنے لیے راہوں کا چناؤ کر سکے۔
پہلی عورت جسے آدم کی پسلی سے بنایا گیا حوؔا تھی(پیدایش 2باب 21-22 آیات)۔ خُدا نے اُن دونوں کو اپنی کامل دُنیا کے اندر صرف ایک پابندی کے ساتھ رکھا: کہ وہ نیک و بد کی پہچان کے درخت میں سے نہیں کھا سکتے تھے (پیدایش 2باب16-17 آیات)۔ آدم کے پاس نا فرمانی کرنے کی آزادی کا ہونا ضروری تھا کیونکہ انتخاب کرنے کی اُس کی صلاحیت کے بغیر انسان مکمل طور پر آزاد نہ ہوتا۔ خُدا نے آدم اور حوؔا کو حقیقی معنوں میں آزاد ہستیوں کے طور پر پیدا کیا اوراپنی مرضی کے ساتھ کسی بھی چیز کا انتخاب کرنے کی مکمل آزادی دی۔
پیدایش 3 باب کے اندر آدم کی طرف سے گناہ کا انتخاب کرنے کی مکمل تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ آدم اور حوؔا دونوں نے ہی خُدا کے حکم کی نافرمانی کی اور اُس درخت کے پھل میں سے کھایا جس سے خُدا نے منع کیا ہوتاتھا (6 آیت)۔ اپنے نا فرمانی کے اِس عمل میں وہ خُدا کی طرف سے تخلیق کردہ اِس کامل دُنیا کے اندر گناہ اور اُس کے سارے نتائج لیکر آئے۔ آدم کے وسیلے اِس دُنیا کے اندر گناہ آیا اور گناہ کے وسیلے موت آئی (پیدایش 3باب19 آیت؛ رومیوں 5باب12 آیت)۔
ہم جانتے ہیں کہ آدم کوئی افسانوی نہیں بلکہ ایک حقیقی شخصیت تھا کیونکہ اُسے باقی کی ساری بائبل کے اندر ایک حقیقی شخص کے طور پر جانا جاتا ہے (پیدایش 5باب1 آیت؛ رومیوں 5باب12-17 آیات)۔ عظیم مورخ لوقا خُداوند یسوع مسیح کے نسب نامے کو اِسی آدم کے ساتھ لا کر جوڑتا ہے (لوقا 3باب 38 آیت)۔ ایک حقیقی شخص ہونے کے ساتھ ساتھ آدم تمام انسانوں کا ایک حقیقی نمونہ ہے۔ نبی، کاہن اور بادشاہ سبھی کے سبھی گناہ آلود فطرت کے ساتھ پیدا ہوئے تھے اور یہ سبھی آدم کی اولاد سے تھے۔ خُداوند یسوع مسیح کنواری مریم سے پیدا ہوا اور وہ گناہ سے مبّرہ "دوسرا آدم" تھا (1 کرنتھیوں 15باب47 آیت)۔ پہلا آدم اِس دُنیا کے اندر گناہ لیکر آیا، دوسرا آدم زندگی لیکر آیا (یوحنا 1باب4 آیت)۔ خُداوند یسوع مسیح یعنی دوسرا آدم ہر اُس شخص کو نئی پیدایش پانے (یوحنا 3باب3 آیت)، نیا مخلوق بننے اور نئی زندگی پانے کی پیشکش کرتا ہے(2 کرنتھیوں 5باب17 آیت؛ یوحنا 3باب16-18 آیات)۔ آدم نے فردوس کو کھو دیا، خُداوند یسوع نے اُسے ہمارے لیے ایک بار پھر سے حاصل کر لیا۔
English
بائبل میں مذکور آدم کون تھا ؟