settings icon
share icon
سوال

بائبل میں 'چالیس دنوں' کی کیا اہمیت ہے؟

جواب


چالیس کا عدد بائبل میں اکثر نظر آتا ہے۔ چونکہ چالیس کا عدد عدالت یا امتحان سے متعلقہ سیاق و سباق میں اکثر ظاہر ہوتا ہے اس لیے بہت سے عالمین اِسے "جانچ " یا "آزمایش " کا عدد سمجھتے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ چالیس کا عدد مکمل طور پر علامتی عدد ہے؛ کلام مقدس میں اِس کا ایک لغوی معنی بھی ہے۔ "چالیس دن" سے مراد "چالیس دن" ہی ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ خدا نے اِس عدد کا مصیبت اور مشکل کے وقت پر زور دینے کے لیے انتخاب کیا ہے۔


یہاں بائبل کی طرف سے چالیس کے عدد کے استعمال کی کچھ ایسی مثالیں پیش کی جاتی ہیں جو امتحان یا عدالت کے موضوع پر زور دیتی ہیں:

پرانے عہد نامے میں جب خُدا نے زمین کو پانی سے تباہ کیا تو اُس نے چالیس دن اور چالیس رات بارش برسائی (پیدایش 7باب 12آیت )۔ جب موسیٰ ایک مصری کو قتل کرنے کے بعدمدیان بھاگ گیا تو وہاں بیابان میں وہ چالیس سال تک بھیڑبکریاں چراتا رہا تھا(اعمال 7باب 30آیت )۔ کوہ سینا پر موسیٰ چالیس دن اور چالیس رات رہا (خروج 24باب 18آیت )۔ موسیٰ نے اسرائیل کی خاطر چالیس دن اور چالیس راتوں تک شفاعت کی (استثنا 9باب 18، 25آیت)۔ شریعت کے مطابق کسی شخص کو کسی جُرم کے لیے زیادہ سے زیادہ جتنے کوڑے لگ سکتے تھے اُن کی حد چالیس مقرر کی گئی تھی (استثنا 25باب 3آیت )۔ اسرائیلی جاسوسوں کوملکِ کنعان کی جاسوسی کرنے میں چالیس دن لگے (گنتی 13باب 25آیت )۔ بنی اسرائیل بیابان میں چالیس سال تک بھٹکتے رہے (استثنا 8باب 2-5آیات )۔ سمسون کے وسیلہ سے چھٹکارا پانے سے پہلےاسرائیل نے چالیس سال تک فلستیوں کی غلامی کی (قضاۃ 13باب 1آیت )۔ اس سے پہلے کہ داؤد جولیت کو قتل کے لیے آتا وہ چالیس دن تک ساؤل کی فوج کو لعن طعن کرتا رہا (1 سموئیل 17باب 16 آیت )۔ جب ایلیاہ ایزبل سے بھاگا تو وہ چالیس دن اور چالیس رات کا سفر کر کے حورب پہاڑ تک پہنچا (1سلاطین19باب 8آیت)۔

چالیس کا عدد حزقی ایل (4باب 6آیت ؛ 29باب 11-13آیات ) اور یوناہ (3باب 4آیت ) کی پیشین گوئیوں میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔

نئے عہد نامے میں خُداوندیسوع کو چالیس دن اور چالیس رات تک آزمایا گیا (متی 4باب 2آیت )۔ یسوع کےمردوں میں سے جی اٹھنے اور آسمان پر اُٹھائے جانے کے درمیان چالیس دن کا وقفہ تھا (اعمال 1با ب 3آیت )۔

آیا چالیس کے عددکی واقعی کوئی اہمیت ہے یا نہیں اِس پر ابھی بھی بحث جاری ہے۔ بائبل چالیس کے عدد کا یقیناً کسی رُوحانی سچائی پر زور دینے کے لیے استعمال کرتی معلوم ہوتی ہے لیکن ہمیں اس بات کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے کہ بائبل کہیں بھی چالیس کے عدد سے کوئی خاص معنی منسوب نہیں کرتی ۔

کچھ لوگ بائبل میں درج ہر عدد کے پیچھے کسی خاص معنی کی تلاش کرنے کی کوشش میں علم ِ شماریات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔ بشمول چالیس کے عدد کے بائبل میں درج کوئی بھی عدد عموماًمحض ایک عدد ہوتا ہے ۔ خُدا ہمیں بائبل میں سے خفیہ معنی ، پوشیدہ پیغامات یا کوڈتلاش کرنے کے لیے نہیں بلاتا ہے۔ ہماری تمام ضروریات کو پورا کرنے اور ہمیں "کامِل بنانے اور ہر ایک نیک کام کے لئے بِالکُل تیّار " کرنے کے لیے کلام مقدس کے سادہ الفاظ میں کافی سچائی موجود ہے (2تیمتھیس 3باب 17آیت )۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

بائبل میں 'چالیس دنوں' کی کیا اہمیت ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries