settings icon
share icon
سوال

بائبل ہم جنس کے ساتھ شادی کے بارے میں کیا کہتی ہے؟

جواب


اگرچہ بائبل ہم جنس پرستی کے معاملے کے بارے واضح بات کرتی ہے لیکن اِس کے اندر کہیں پر خصوصی طور پر ہم جنس کے ساتھ شادی کا کوئی ذکر نہیں ملتا۔ بہرحال یہ بات بالکل واضح ہے کہ بائبل مُقدس ہم جنس پرستی کو ایک غیر اخلاقی اور غیر فطری گناہ کے طور پر رد کرتی ہے ۔ احبار 18باب 22 آیت میں ہم جنس پرستی کو ایک مکروہ فعل اور قابلِ نفرت گناہ قرار دیا گیا ہے۔ رومیوں 1 باب 26-27 آیات ہم جنس پرستانہ خواہشات اور عمل کو گندی شہوت، خلافِ طبع کام، شہوت، گمراہی اور رُو سیاہی کے عمل کے طور پر پیش کرتی ہے۔1 کرنتھیوں 6باب 9 آیت بیان کرتی ہے کہ ہم جنس پرست نا راست ہیں اور وہ خُدا کی بادشاہی کے وارث نہ ہونگے۔ اب جبکہ دونوں چیزیں یعنی ہم جنس پرستانہ خواہشات اور عمل کو بائبل میں رَد کر دیا گیا ہے تو پھر اِس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہم جنس کے ساتھ شادی بھی قطعی طورپر خُدا کی مرضی نہیں ہو سکتی اورایسا عمل حقیقت میں گناہ ہے ۔

بائبل جب بھی شادی کی بات کرتی ہے تو یہ ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان شادی کا تصور پیش کرتی ہے۔ بائبل میں شادی کا سب سے پہلا بیان ، پیدایش 2باب24 آیت ہے جہاں پر لکھا ہے کہ آدمی اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا اور اپنی بیوی کے ساتھ ملا رہے گا۔ اُن سب حوالوں میں جہاں ہمیں شادی کے بارے میں ہدایات ملتی ہیں جیسے کہ 1 کرنتھیوں 7باب2- 16 آیات اور افسیوں 5باب23- 33 آیات، بائبل واضح طور پر اِس حقیقت کو ظاہر کرتی ہے کہ شادی ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان ہوتی ہے۔ اگر ہم بائبل کی روشنی میں بات کریں تو شادی ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان زندگی بھر کا اتحاد یا تعلق ہے اور اِس کا بنیاد ی ترین مقصد ایک خاندان بنانا اور پھر اُس خاندان کے بڑھنے اور پھلنے پھولنے کے لیے مناسب و متوازن ماحول پیدا کرنا ہے۔

بہرحال شادی کے بارے میں اِس تصور کو سمجھنے کے لیے صرف بائبل ہی استعمال نہیں کی جانی چاہیے۔ شادی کے بارے میں جو تصور بائبل میں پایا جاتا ہے وہی تصور عالمگیر سطح پر نسلِ انسانی کی سبھی تہذیبوں اور تاریخ کے اندر پایا جاتا ہے۔ تاریخ ہم جنس کے ساتھ شادی کے خلاف دلائل پیش کرتی ہے۔ جدید لا دین علمِ نفسیات اِس بات کو جانتا اور مانتا ہے کہ مرد اور عورتوں کی علیحدہ علیحدہ تخلیق ، بناوٹ اور ساخت ہی ایسی ہے کہ یہ دونوں نفسیاتی اور جذباتی طور پر ایک دوسرے کو سراہتے ہوئے ایک دوسرے کی تکمیل کریں۔ ایک خاندان کے تعلق سے ماہرینِ نفسیات کہتے ہیں کہ مرد اور عورت کے درمیان ایک خاص تعلق/اتحاد جس میں دونوں میاں بیوی اپنی اپنی جنس کے لحاظ سے اچھا کردار ادا کریں وہ بچوں کی متوازن نشوونما کے لیے ایک بہترین ماحول ہوگا۔ علمِ نفسیات ہم جنس کیساتھ شادی کے خلاف دلائل پیش کرتا ہے۔فطری یا جسمانی لحاظ سے مرد اور عورت کی تخلیق اِس طرح کی بناوٹ کے ساتھ ہوئی ہے کہ وہ جنسی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ ملاپ کرنے کے لیے بالکل موزوں ہیں۔جنسی عمل کا فطری ترین مقصد نسل کو پیدا کرنا ہوتا ہے، اور ہم واضح طور پر دیکھتے ہیں کہ صرف مرد اور عورت کے درمیان قائم جنسی تعلق ہی اِس مقصد کو پورا کر سکتا ہے یعنی انسان اپنی نسل کو بڑھا سکتا ہے۔ پس ہم دیکھتے ہیں کہ فطرت بھی ہم جنس کے ساتھ شادی کے خلاف دلائل پیش کرتی ہے۔

پس اگر بائبل، تاریخ، علمِ نفسیات اور فطر ت اِس بات پر زور دیتی ہیں کہ شادی صرف ایک مرد اور عورت کے درمیان ہونی چاہیے تو پھر – اِس حوالے سے آجکل یہ تنازعہ کیوں ہے؟ ایسا کیوں ہے کہ وہ لوگ جو ہم جنس کیساتھ شادی کی مخالفت کرتے ہیں وہ یہ مخالفت چاہے کتنی ہی عاجزی، سلیقے اور عزت و احترام کے ساتھ کریں اُنہیں نفرت پھیلانے والے، عدم برداشت کے شکار، تعصبی اور ہٹ دھرم ہونے کا خطاب دیا جاتا ہے۔ ایسا کیوں ہے کہ جبکہ زیادہ تر مذہبی اور غیر مذہبی لوگ – جن میں سے کافی لوگ ہم جنسوں کی شادی کے حق میں نہیں – کم یا زیادہ سطح پر ہم جنس پرست جوڑوں کے لیے برابری کے قوانین،مساوی حقوق اور سماجی اتحاد بنانے کے حق میں بات کرتے ہیں پھر بھی ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تحریک اِس قدر جارحانہ انداز سے ہم جنسوں کی شادی پر ہی زور دئیے جا رہی ہے ؟

بائبل مُقدس کی تعلیمات کے مطابق ہر ایک شخص فطری و جبلتی طور پر یہ جانتا ہے کہ ہم جنس پرستی غیر اخلاقی ،خلافِ طبع اور غیر فطری گناہ ہے، اور اپنے اندر کی اِس جبلتی و فطری آواز کو دبانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ہم جنس پرستی کو معاشرے کے عام معمولات میں شامل کر دیا جائے اور جو کوئی اِس عمل کی مخالفت کرے اُس پر زور و شور کے ساتھ حملے کئے جائیں۔ ہم جنس پرستی کو معاشرے کے عام معمولات میں شامل کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم جنس پرستوں کی شادی کو عام اور مخالف جنس کے لوگوں کے درمیان ہونے والی شادی کے برابر قرار دے دیا جائے۔ رومیوں 1باب 18- 32 آیات اِس کی تصویر کشی کرتی ہیں۔ سچائی قابلِ ادراک ہے کیونکہ خُدا نے اُسے بالکل سادہ اور واضح بنایا ہے۔ لیکن سچائی کو رد کر کے اُس کی جگہ پر جھوٹ کو رکھا جاتا ہے۔ اِس کے بعد جھوٹ کو بڑھاوا دیا جاتا ہے جبکہ سچ کو دبایا جاتا ہے اور اُس پر ہر طرح سے حملے کئے جاتے ہیں۔ ہم جنس پرستوں کے حقوق کی بات کرنے والی تحریک کے بہت سارے حامیوں کی طرف سے اِس تحریک کی مخالفت کرنے والے کسی بھی شخص کے لیے جو شدید قسم کے غصے کا اظہار ہوتا ہےوہ در حقیقت اِس بات کی نشاندہی ہے کہ ہم جنس پرست اِس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ اُن کا موقف نا قابلِ دفاع ہے۔اپنی گفتگو میں اپنے کمزور ترین نکات پر بات کرتے ہوئے اپنی آواز کو بلند کرنا تقریر کے بارے میں معلومات دینے والے قدیم کتابوں میں بیان کردہ حربہ ہے۔ آجکل کی دُنیا میں رومیوں 1 باب 31 آیت سے بہتر کوئی اور چیز ہم جنس پرستوں کے ایجنڈے کو بیان نہیں کرتی۔ اِس آیت میں مرقوم ہے کہ "(وہ) بیوقوف، عہد شکن، طبعی محبت سے خالی اور بے رحم ہو گئے"۔

ہم جنس پرستوں کی شادی کی منظور دینا در اصل اِس بات کی منظوری دینا ہوگا کہ ہم جنس پرستی جیسامکروہ اور نفرت انگیز عمل جسے بائبل واضح اور مسلسل طور پر ایک گناہ کے طور پر رَد کرتی ہے معاشرے کی ایک عام سرگرمی ہے۔ مسیحیوں کو بڑی مضبوطی کے ساتھ ہم جنسوں کی باہمی شادی کے خلاف کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔ مزید برآں بائبل سے باہر مختلف طرح کے سیاق و سباق میں ہم جنس لوگوں کی شادی کے خلاف مضبوط اور منطقی دلائی دیکھے جا سکتے ہیں۔ اِس بات کی سچائی کو جاننے کے لیے کہ شادی صرف ایک مرد اور عورت کے درمیان ہوتی ہے کسی شخص کو بہت بڑا مسیحی مبشر ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔

بائبل مُقدس کے مطابق شادی جیسے رشتے کی بنیاد خُدا نے خود رکھی اور یہ شروع ہی سے ایک مرد اور عورت کے درمیان پایا جانے والا رشتہ ہے ( پیدایش 2باب21- 24 آیات؛ متی 19باب 4- 6 آیات)۔ ہم جنس لوگوں کے درمیان شادی در اصل خُدا کی طرف سے ٹھہرائے گئے شادی کے اصول کو بگاڑنا اور خُدا کے خلاف گناہ کرنا ہے۔ مسیحی ہوتے ہوئے ہمیں نہ تو گناہ سے چشم پوشی کرنی چاہیے اور نہ ہی اُسے نظر انداز کرنا چاہیے۔ اِس کی بجائے ہمیں سبھی لوگوں بشمول ہم جنس پرستوں کے ساتھ بھی خُدا کی محبت اور مسیح خُداوند کے وسیلے میسر معافی کو بانٹنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں بڑی محبت کے ساتھ سچائی کی بات کرنے کی ضرورت ہے ( افسیوں 4باب15 آیت) اور ہمیں حلم ، خوف اور عزت کے ساتھ سچائی کے واسطے جانفشانی کرتے ہوئے سچائی پر ایمان کی وجہ کو بھی بیان کرنے کی ضرورت ہے (1 پطرس 3باب15 آیت)۔ مسیحی ہوتے ہوئے جب ہم سچائی کے لیے کھڑے ہوتے ہیں اور اُس کے نتیجے میں ہم پر ذاتی حملے ہوتے ہیں، ہماری بے عزتی کی جاتی ہے اور ہمیں ایذا رسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ہمیں ایسی صورت میں اپنے خُداوند یسوع کے الفاظ کو یاد کرنے کی ضرورت ہے "اگر دُنیا تم سے عداوت رکھتی ہے تو تم جانتے ہو کہ اُس نے تم سے پہلے مجھ سےبھی عداوت رکھی ہے۔ اگر تم دُنیا کے ہوتے تو دُنیا اپنوں کو عزیز رکھتی۔ لیکن چونکہ تم دُنیا کے نہیں بلکہ مَیں نے تم کو دُنیا میں سے چُن لیا ہے۔ اِس واسطے دُنیا تم سے عداوت رکھتی ہے۔" (یوحنا 15باب 18- 19 آیات)

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

بائبل ہم جنس کے ساتھ شادی کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries